کانگریس کے 132 ویں یوم تاسیس پروگرام میں نائب صدر راہل گاندھی نے وزیر
اعظم نریندر مودی کے فیصلوں کی نکتہ چینی کی۔ راہل نے کہا کہ پی ایم مودی
کی پالیسیاں ملک کے تانے بانے کو توڑنے والی ہیں۔ راہل نے کہا کہ پی ایم
اور آر ایس ایس کے نظریات ملک میں خوف اور نفرت پھیلانے والے ہیں۔ راہل نے
نوٹ بندی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ نوٹ بندی ملک کے 50 امیروں کے لئے کی
گئی ہے اور اس میں غریبوں کی قربانی دی جا رہی ہے۔ راہل نے ایک بار پھر پی
ایم مودی پر بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پی ایم اپنے اوپر لگ رہے
الزامات کے جواب نہیں دے رہے ہیں۔
راہل گاندھی نے پریس کانفرنس میں مرکز اور پی ایم نریندر مودی سے بہت سے
سوالات بھی پوچھے۔ انہوں نے وزیر اعظم سے سوال پوچھا کہ وہ بتائیں 8 نومبر
کے بعد کتنا کالا دھن نکلا ہے؟ ملک کو کتنا اقتصادی نقصان ہوا ہے؟
کتنے
لوگوں کا روزگار گیا ہے؟ کتنے لوگوں کی نوٹ بندی کی وجہ سے موت ہوئی ہے؟
مودی نے کس سے پوچھ کر یہ فیصلہ لیا؟ کتنے ایکسپرٹس تھے؟ ان کے نام بتائیں۔
8 نومبر سے دو ماہ پہلے کتنے لوگوں نے 25 لاکھ سے اوپر روپیہ جمع کرایا
ہے؟
کانگریس کے یوم تاسیس پروگرام میں یہ پہلی بار تھا جب راہل گاندھی نے پرچم
کشائی کی۔ راہل نے کہا کہ یہ جو نفرت پھیلانے کا نظریہ ہے اس سے ہم سب لڑیں
گے۔ ہم اپنے کارکنوں سے امید کرتے ہیں کہ وہ آر ایس ایس اور مودی کی نفرت
پھیلانے والے نظریات سے لڑیں گے۔ نریندر مودی پر براہ راست حملہ بولتے ہوئے
انہوں نے کہا کہ وہ کرپشن کی بات کرتے ہیں۔ ہم نے دکھایا کہ مودی جی پر
الزامات ہیں اور یہ سہارا اور برلا کے پیپرس میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی
جی عوام کے سوالوں کے جواب نہیں دے رہے ہیں لیکن کانگریس کو مشکل وقت میں
لوگوں کے ساتھ رہنا ہے۔